کرونا کی وبا کے ساتھ پوری دنیا میں انواع و اقسام کے ماسک کا استعمال شروع ہوا۔ اب مارکیٹ میں ایک طرف طبی ماسک موجود ہیں اور دوسری طرف کپڑے کے ایسے ماسک کی بھرمار ہے جنہیں بار بار دھو کر استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم طبی ماسک ‘ڈسپوز ایبل’ ہوتا ہے اور اسے ایک بار استعمال کرنے کے بعد پھینک دیا جاتا ہے۔
ایسے میں ایک ایسا سوال جو خود کو بیشتر دنیا کے رجحانات کی روشنی میں پیش کرتا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عوامی مقامات پر چہرے کے ماسک کون سا ماسک زیادہ بہتر ہے۔
فرانسیسی ویب سائٹ "ایل آچیننفو” کے ذریعہ شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں مصنف امینڈین رائی برگ نے کپڑے اور طبی ماسک کے استعمال کا موازنہ کیا۔
ماسک (چھپانے) کا بنیادی کردار بیکٹیریل ذرات یا کسی بھی دوسرے مواد کے گزرنے سے روکنا ہے جو ناک اور منہ کے ذریعہ انفیکشن پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
"ٹی ایف 1” چینل نے اس موضوع پر ایک فارماسسٹ کا انٹرویو لیا۔ اس نے تصدیق کی کہ میڈیکل ماسک زیادہ موثر ہے کیونکہ یہ 95 فی صد ذرات کو روکتا ہے ، جبکہ کپڑے کا ماسک صرف 70 سے اور 90 کے درمیان ذرات روکتا ہے۔ لہذا ، وہ سرجیکل ماسک کے استعمال کی سفارش کرتے ہیں۔
مصنف نے تصدیق کی ہے کہ یورپی خصوصیات "اے این 14683” (EN14683) کے مطابق میڈیکل ماسک 3 مائکرو میٹر یا اس سے زیادہ کے 95 ذرات کو گزرنے سے روکتا ہے۔
لیکن میڈیکل ماسک پہننے کی ایک شرط یہ ہے کہ استعمال کی مدت چار گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ نیز اسے گیلا نہ کیا جائے۔ اسے ہٹانے کے بعد یا چھینکنے کے بعد دوسری بار استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
جہاں تک کپڑے کے ماسک کی بات ہے تو ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اگرچہ میڈیکل ماسک کے مقابلے میں بیکٹیرل ذرات کو زیادہ نہیں روک پاتا مگر اسے دھونے کے بعد دوبارہ استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔