عبداللہ حمدوک نے کہا کہ ان مذاکرات میں سوڈان کو امریکا کی دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستوں کی فہرست سے خارج کرنے پر بات چیت کی گئی۔ انہوں نے امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوڈان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستوں اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے معاملے کو الگ الگ رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان میں عبوری حکومت ایک محدود ایجنڈے پر کام کررہی ہے جس کا مقصد ملک میں امن و استحکام کی بحالی، آزادانہ انتخابات کا آغاز اور دیگر ضروری اقدامات شامل ہیں۔
جہاں تک اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا معاملہ ہے اسے عبوری دور کے بعد تک کے لیے موخر کردینا چاہیے تاکہ اداروں کو ایسے کسی بھی فیصلے کے لیے عوام کا مینڈیٹ حاصل ہو۔
انہوں نے وضاحت کی کہ سوڈانی حکومت دارفر میں شہریوں کے تحفظ کے معاملے کو بہت اہمیت دیتی ہے ، اور ان کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی میکانزم کے قیام کے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔