قابض صہیونی حکام نے فلسطین کی ایک سرکردہ سماجی کارکن آسیا کعابنہ کو مسلسل 42 ماہ تک پابند سلاسل رکھنے کے بعد رہا کردیا۔آسیا کعابنہ کا رہائشی تعلق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے دوما قصبے سے ہے۔
قابض صہیونی فوج نے آسیا کعابنہ کو 24 اپریل 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ کعابنہ 9 بچوں کی ماں ہیں اور سب سے چھوٹے بچے کی عمر پانچ سال ہے۔ قابض صہیونی فوج نے کعابنہ پر ایک مزاحمتی حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا اور اسی الزام میں محض شبے کی بنیاد پر اسے پابند سلاسل رکھا گیا۔ آسیا اور اس کے خاندان نے اس پر لگائے تمام اسرائیلی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا مگر اس کےباوجود قابض فوج نے اسے جیل میںڈال دیا۔
آسیا کعابہ 9 بچوںکی ماں ہیں اور سب سے چھوٹے بچے کی عمر 5 سال اور جب کہ سب سے بڑے کی عمر 20 سال ہے۔ آسیا کی رہائی کے بعد صہیونی زندانوں میں اب بھی 40 فلسطینی خواتین پابند سلاسل ہیں۔