سعودی عرب میں سیاسی بنیادوں پر قید کیے گئے اردنی اور فلسطینی شہریوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ان کے پیاروں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
قدس پریس کے مطابق سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں اور اردنی شہریوںکے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سعودیہ میں قید ان کے عزیزو اقارب کی باعزت رہائی کے لیے سعودی حکام پر دبائو ڈالیں۔
قدس پریس سے بات کرتے ہوئے اسیر فلسطینیوں اور اردنی شہریوںکی بیگمات اور دیگر اقارب نے کہا کہ ان کے پیاروں پر سعودیہ میں کوئی ٹھوس الزام عاید نہیں کیا گیا۔ انہیں محض سیاسی بنیادوں پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں دبائو میں لانے اور فلسطینی مزاحمت کو نفسیاتی دبائو میں رکھنے کے لیے حراست میں لیے گئے شہریوں کا خصوصی عدالت میں ٹرائل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب میں اردنی اور فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے انہیں بدستور پابند سلاسل رکھنے کو انسانیت کی تذلیل اور بین الاقوامی اخلاقی ضابطوں اور انسانی حقوق کی توہین قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2019ء کے دوران سعودی عرب میں مقیم درجنوں فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو گرفتار کرنے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا گیا تھا۔ چند ماہ قبل سعودی عرب کی ایک نام نہاد فوجی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ چلانے کا اعلان کیا گیا اور ان پر مسلح مزاحمت کی مدد کرنے اور فلسطینی مجاھدین کے فنڈز جمع کرنے کا الزام عاید کیا گیا۔