لیبیا کی قومی وفاق حکومت کی طرف سے قومی فوج کے خلاف جاری لڑائی روکنے اور جنگ بندی کے اعلان پر عالمی برادری کی طرف سے خیرمقدم کیا گیا ہے۔
عالمی برادری کی طرف سے سامنے آنے والے رد عمل میں لیبیا کے متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ روک کر بامقصد اور تعمیری مذاکرات شروع کریں۔ نئی صدارتی کونسل تشکیل دی جائے جس میں تمام نمائندہ قوتوں کو شامل کیا جائے۔ اقوام متحدہ اور دیگر غیر جانب دار عالمی اداروں کی زیرنگرانی مذاکرات کیے جائیں۔ عالمی برادری کا کہنا ہے کہ لیبیا میں جنگ بندی ملک میںجاری محاذ آرائی اور خون خرابے کوروک کر ملک میں امن کی بحالی کی طرف اہم پیش رفت ثابت ہوسکتی ہے۔
لیبیا میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن لیبیا میں جاری محاذ آرائی کے خاتمے کا حامی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے لیبیا میں اقوام متحدہ کی زیرنگرانی ہونے والے مذاکرات اور جنگ بندی کی حمایت کااعلان کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی، قومی وفاق حکومت کے وزیراعظم فائز السراج، پارلیمنٹ لیے اسپیکر عقیلہ صالح اور دیگر رہ نمائوں کے بیانات کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے لیھیا میں جاری جنگ بند کرنے اور مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
ادھر یورپی یونین کے مندوب برائے خارجہ امور جوزف بوریل نے بھی لیبیا میں جنگ بندی کے اعلان کو اہم پیش رفت قرار دیا۔ انہوںنے لیبیا میں امن اور استحکام کی بحالی کے لیے تمام قوتوں کو مل کر اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کی ضرورت پر زور دیا