افریقی عرب ملک تونس کی پارلیمنٹ میں متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کےقیام کے اعلان کےخلاف متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی ہے۔ اس قرارداد میں خلیجی ریاست کی اسرائیل کے ساتھ دوستی کے اعلان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تونسی پارلیمان میں منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا ہےکہ امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ فلسطینی قوم کے اصولی مطالبات اور بنیادی حقوق کے ساتھ کھلی نا انصافی، عرب اور عالم اسلام کے اجتماعی موقف سے انحراف اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ تونس کی حکومت ، پارلیمنٹ اور عوام سمیت تمام طبقات فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ تونس کسی صورت میں قضیہ فلسطین کو نظرانداز کرنے اور فلسطین میں اسرائیل کے استعماری صہیونی منصوبوں کو تحفظ دینے کی حمایت نہیں کرے گا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ خلیجی ریاست نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کا اعلان کرکے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ اس اقدام سے صہیونی ریاست کو قبلہ اول پر غاصبانہ قبضے، فلسطین میں توسیع پسندی اور فلسطینی علاقوں میں آبادی کاتوازن تبدیل کرنے کی سازشوں میں مدد ملے گی۔
خیال رہےکہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کےقیام کا اعلان کیا ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کےدرمیان رابطے تیز ہوگئے ہیں۔