متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے خلاف جماعت اسلامی پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پرمتحدہ عرب امارات اوراسرائیل کے درمیان معاہدے کیخلاف ملک بھر میں ‘یوم فلسطین’ منایا گیا، فلسطینیوں کےساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اسلام آباد چاروں صوبائی ہیڈ کوارٹرز لاہور ،کراچی ،کوئٹہ اور پشاور سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہرے اور القدس ریلیاں نکالی گئیں جن میں عوام نے ہزاروں کی تعدادمیں شرکت کی۔
سراج الحق نے راولپنڈی میں القدس مارچ کی قیادت کی اور خطاب کرتے ہوئے کہاحکومت کان کھول کر سن لے فلسطین پر سودے بازی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔ فلسطین اور بیت المقدس امت مسلمہ کا ہے ،اسرائیل فلسطین کی مقدس زمین پر قبضہ کرکے بنایا گیا اور عالم کفر نے پوری دنیا کے یہودیوں کو اکٹھا کرکے اس ناجائز ریاست میں آباد کیا ۔ 1948سے لیکر آج تک کسی مسلم ملک نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں سوچا بھی نہیں۔ عرب امارات کے اسرائیل سے معاہدے سے پوری امت مسلمہ کے دل زخمی ہیں، معاہدہ دراصل ٹرمپ کی کامیابی ہے ۔حکومت او آئی سی کا فوری اجلاس بلائے اور امارات کے معاہدے کو منسوخ کیا جائے ۔آج اگر ہم بیت المقدس سے دستبردار ہوئے تو کل دنیا کشمیر سے بھی دستبردار کروا دے گی، کشمیر و فلسطین دونوں ہمارے نظریاتی محاذ ہیں۔
سراج الحق نے کہا جس سازش کے تحت اہل فلسطین کو دربدر کر کے ناجائز اسرائیل کا قیام عمل میں آیا اسی طرز پر آج کشمیر پر بھارت قبضہ کررہا ہے ۔عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کر کے مسلمانوں کو پیغام دیا کہ وہ ناجائز قبضے کو تسلیم کر رہا ہے۔ آج کوئی اسلامی ملک اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کو تیار نہیں ،متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا عربوں کی اسرائیل کے ہاتھوں شکست کے مترادف ہے۔عربوں سے کہتا ہوں آپ کو معاہدے سے شکست اور شرمندگی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا۔ جب تک ایک مسلمان زندہ ہے فلسطین پر سودے بازی نہیں کریں گے۔ فلسطین عربوں کا نہیں سب کا مسئلہ ہے ،فلسطین کی حمایت کیلئے ہر گلی کوچے ، مسجد و مدرسے سے قافلے نکلیں گے ۔ لاہورپریس کلب کے باہراحتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیرالعظیم اور ذکراللہ مجاہد نے کہا امریکا کے غلاموں کا ایک ٹولہ عالم اسلام پر مسلط ہے لیکن دنیا بھر کے مسلمان اس انجمن غلامان امریکا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اگر تم نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو تمہارے اقتدار قائم نہیں رہیں گے۔