فلسطین کے بزرگ رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح نے اسرائیلی جیل میں ڈالے جانےسے قبل اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فلسطینی قوم قبلہ اول سے اپنا تعلق مضبوط بنائے اور دفاع قبلہ اول کے لیے نفیر عام کی تحریکیں جاری رکھے۔
ان کا کہنا ہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے مسلمان، القدس اور غرب اردن کے مسلمان قبلہ اول سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں۔
جیل میںڈالے جانے سے قبل اپنے حامیوں سےبات کرتے ہوئے الشیخ راید صلاح کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیل کی طرف سے بار بار جیل میں اس لیے ڈالا جا رہا ہے کیونکہ وہ مسجد اقصیٰ کی بات کرتے ہیں۔ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرنے والے یہودی آباد کاروں کے دھاووں کی مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل اپنے مذموم ہتھکنڈوں سے ہمیں ڈرانا چاہتا ہے تاکہ ہم مسجدا قصیٰکو فراموش کردیں مگر ایسا نہیں ہوگا۔ اسرائیل ہمیں جیلوں میں ڈال کر ہمارے عزائم اور حوصلے پست نہیں کرسکتا۔ قبلہ اول کے دفاع کے لیے ہمیں اسرائیلی جیلوں میں قید منظور ہے۔ ہم نے آزادی اور خوشی سے جیل میں قید قبول کی۔ اسی میں ہمارے دائمی اصولوں اور مطالبات کی فتح ہے۔
خیال رہے کہ بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح کو گذشتہ روز اسرائیلی پولیس نے حراست میں لینے کے بعد الجلمہ جیل میں ڈال دیا تھا۔ ان پر اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور اسلامی تحریک کی قیادت کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔