مصر کی ایک جیل میں پابند سلاسل مذہبی جماعت اخوان المسلمون کے بزرگ رہ نما عصام العریان جلادوں کے غیرانسانی تشدد اور جیل میں غیرانسانی ماحول میں رہنے کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگیے ہیں۔
مصری ذرائع ابلاغ کے مطابق عصام العریان قاہرہ کے قریب المعادی کے مقام پر قائم بدنام زمانہ ‘العقرب’ جیل میں جلادوں کے وحشیانہ تشدد اور بنیادی سہولیات سے محرومی کے باعث شہید ہوگئے۔
مصر کے حکومت نواز اخبار ‘الیوم السبع’ نے دعویٰ کیا ہے کہ العریان کی موت عارضہ قلب کے باعث ہوئی۔ تاہم جیل حکام کی طرف سے العریان کی وفات سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا جب کہ مصری وزارت داخلہ بھی اس حوالے سے خاموش ہے۔
خیال رہے کہ عصام العریان کو اخوان المسلمون کے مرکزی رہ نمائوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ وہ قضیہ فلسطین کے دفاع کے لیے سرگرم رہنے والے مصری رہ نمائوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے سنہ 2008ء اور 2012ء کی غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی اسرائیلی جنگجوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم کا ساتھ دیا تھا۔
مصر کی ایک نام نہاد فوجی عدالت نے عصام العریان ، جماعت کے مرشد عام محمد بدیع، نائب مرشد عام خیرت الشاطر ، سعد الکتاتنی اور محمد البلتاجی کو حماس کے لیے جاسوسی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔