فلسطینی اتھارٹی نےامریکا کی کوششوں سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں ‘دوستی معاہد’ کرانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس پیش رفت کو خیانت اور فلسطینی قوم پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات کا یہ دعویٰ قطعی بے بنیاد ہے کہ اس نے فلسطینی اراضی پراسرائیل کی خود مختاری روکنے کے لیے صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ امارات کا یہ فیصلہ فلسطینی قوم کے ساتھ خیانت اور فلسطینیوں پر کھلم کھلا حملہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات کی طرف سے اسرائیل کےساتھ دوستی معاہدے کے اعلان کے بعد صدر عباس نے اتھارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی متحدہ عرب امارات کی اسرائیل کے ساتھ دوستی کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کا قبضہ مزید مستحکم کرنے میں تل ابیب کی مدد کرنے کے مترادف قرار دیتی ہے۔ امارات کا فیصلہ فلسطینی اراضی پراسرائیلی قبضے کی راہ ہموار کرنے، القدس کو یہودیانے اور فلسطینی مقدس مقامات جن میں مسجد اقصیٰ خاص طور پر شامل ہے کی منظم بےحرمتی میں اسرائیل کی مدد کے مترادف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا سنہ 2002ء میں پیش کردہ عرب ممالک کے امن فارمولے کی صریح خلاف ورزی، عرب اور اسلامی سربراہ کانفرنسوں میں منظور کی جانے والی قراردادوں اور فیصلوں کی توہین ہے۔