اردن نے مشرقی بیت المقدس میں سیکٹر ‘ای 1’ میں یہودی آباد کاری کے ایک نئے پروگرام کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میںکہا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے ایک ہزار نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری قابل مذمت اور امن کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ضیف اللہ علی الفائز نے ایک بیان میں کہا کہ مملکت فلسطینی اراضی میں اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اردن القدس میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی توہین قرار دیتا ہے۔
الفائز نے مزید کہا کہ مشرقی بیت المقدس میں سیکٹر "E1” میں کسی قسم کی تعمیراتی سرگرمی خطرناک ہے اوراس کے تمام تر خطرناک نتائج اور مضمرات کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔
الفائزنے فلسطینی علاقوں میںیہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں کو فوری روکنے، فلسطینی اراضی پر غاصبانہ اور توسیع پسندانہ منصوبوں کو روکنے پر زور دیا ہے۔