فلسطین میں ایک ریسرچ سینٹر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال 2020ء کی پہلی شش ماہی میں قابض صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 27 فلسطینی شہید اور 1070 زخمی ہوئے۔ رواں سال اب تک قابض فوج نے 2330 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں قید کیا۔
عبداللہ الحورانی اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ششماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینیوںکے خلاف روز مرہ کی بنیاد پر ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رہا۔ دوسری طرف اسرائیلی حکومت نے بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری اور توسیع پسندی کے لیے اپنے مذموم منصوبوں پر کام جاری رکھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روں سال کے پہلے چھ ماہ میں قابض فوج نے 357 مکانات مسمار کیے۔ ان میں 136 آباد مکانات تھے۔ مجموعی طورپر مسماری کی 54 فی صد کاررائیاں القدس میںکی گئیں۔
گذشتہ چھ ماہ کےدوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 7 بچوں اور دو خواتین سمیت 27 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ شہدا میں 17 کا تعلق غرب اردن اور القدس سے جب کہ ،10 کا غزہ سے ہے۔ گذشتہ برس کی پہلی ششماہی کی نسبت رواں سال 10 فلسطینی شہدا کی تعداد زیادہ ہے۔ کئی شہدا کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے لیے۔ قابض فوج کے قبضے میں فلسطینی شہدا کے جسد خاکی کی تعداد 63 ہوگئی ہے۔
رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ رواںسال قابض فوج نے اب تک 2330 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ ان میں 304 بچے اور 70 خواتین شامل ہیں۔ صہیونی زندانوں میں اس وقت 4700 فلسطینی پابند سلاسل ہیں جن میں 365 انتظامی قید،160 بچے اور 41 خواتین ہیں۔