چهارشنبه 30/آوریل/2025

متاثرین کا چینل کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ‌ دائر کرنے کا اعلان

جمعرات 23-جولائی-2020

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک فلسطینی قبیلے نے سعودی عرب کی معاونت سے نشر ہونےوالے ‘العربیہ’ چینل کی پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی طرف سے عاید کردہ الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ وہ العربیہ چینل کے خلاف بے بنیاد الزامات عاید کرنے اور شہرت کو ساکھ پہنچانے پر عدالت میں ہرجانے کا دعویٰ دائر کریں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں متاثرہ خاندانوں کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ العربیہ چینل نے حال ہی میں ایک جھوٹی رپورٹ نشر کی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ اس قبیلے کا ایک نوجوان جس کا تعلق القسام بریگیڈ سے ہے فرار ہو کر اسرائیلی فوج کے پاس چلا گیا ہے۔ یہ محض ایک بے بنیاد الزام تھا۔

متاثرہ خاندانوں شہاب، عید، مسعود، الحاج علی ، حسین اور ابو الخیر کا کہنا ہے کہ العربیہ چینل نے تمام دینی، قومی، عرب اور ثقافتی وابلاغی اقدار پامال کرتے ہوئے قبیلے کےایک 26 سالہ نوجوان عزالدین زھیر بدر حسین علی پربھونڈا الزام عاید کیا کہ وہ فرار ہو کر اسرائیل چلا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ یہ دعویٰ‌کیا گیا کہ حسین علی کے فرار کے بعد غزہ میں حماس نے القسام بریگیڈ کے متعدد ارکان کو حراست میں‌لیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نہ صرف العربیہ چینل بلکہ اس کے برادر ٹی وی الحدث، ان کے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ویب سائٹس پر تمام پیشہ وارانہ اصولوں اور اقدار کو پامال کرتے ہوئے فلسطینی خاندان کی شہرت کو داغ دار کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب اور امارات سے نشر ہونے والے العربیہ اور الحدث ٹی وی چینلوں اور فلسطینی "امد” ویب سائٹ نے گذشتہ ہفتے حماس کے خلاف ایک مذموم مہم چلائی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ القسام بریگیڈ کا ایک کمانڈر عزالدین علی فرار ہو کر اسرائیل چلا گیا ہے۔ اس من گھڑت رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ عزالدین علی اس وقت فرار ہوا جب اس ک بارے میں پتا چلا کہ وہ جماعت کے اندر رہ کر حماس کی مخبری کررہا ہے اور اس کے اسرائیلی فوج کے ساتھ رابطے ہیں۔
حماس اور مقامی فلسطینی انتظامیہ نے ایسے کسی بھی واقعے کی تردید کرتے ہوئے اسے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو بدنام کرنے کی سوچی سمجھی سازش قرار دیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی