اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے 18 سالہ ایک فلسطینی نوجوان کو ایک یہودی آباد کار کے قتل کے الزام میں عمر قید اور 12 لاکھ شیکل جرمانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیل کی بدنام زمانہ عوفر عدالت نے 18 سالہ خلیل جبارین کو 16 ستمبر 2918ء کو گوش عتصیون یہودی کالونی میں رامی لیوی کمپلیکس میںگھس کر ایک اسرائیلی فوجی کوچاقو کے وار کرکے ہلاک کرنے کے الزام میں قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔
قابض صہیونی فوج نے خلیل جبارین کو گرفتاری سے وقت اندھا دھند فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا۔ اسے پانچ گولیاں ماری گئیں۔ اس وقت اس کی عمر 16 سال تھی۔ کئی گولیوں سے چھلنی ہونے والے جبارین کی طبی حالت اب بھی خراب ہے اور اسے اس کے باوجود کڑی سزا دی گئی ہے۔
اسیران میڈیا سینٹر کی رپورٹ کے مطابق ھداسا اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہوںنے جبارین کے جسم میں پیوست ہونے والی متعدد گولیاں نکالی ہیں مگر اس کے باوجود اس کی حالت کافی تشویشناک ہے۔