اسلامی تعاون تنظیم ‘او آئی سی’ نے اسرائیلی جیلوں میں قید بیمار فلسطینیوں کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی ریاست سے بیمار اسیروں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ریڈ کراس کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر بیمار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے دبائو ڈالیں۔
اسلامی تعاون تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہےکہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی بیماریوں کا پابند سلاسل رہنا باعث تشویش ہے۔ اسرائیلی ریاست تمام اسیران کے بنیادی حقوق کا احترام کرے اور قیدیوں کے بنیادی حقوق کی پامالیاں بند کی جائیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے نتیجے میں اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کی مشکلات میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل مریزض فلسطینیوں کی زندگی بچانے کی تمام ذمہ داری اسرائیل پر عاید ہوتی ہے۔
ٌخیال رہے کہ 30 جون 2020ء کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میںبتایا گیا تھا کہ اسرائیلی زندانوں میں 41 خواتین، 160 نابالغ بچوں اور 365 انتظامی قیدیوں سمیت 4700 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔