فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں مزدوریونین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے علاقے میں گذشتہ مارچ کے بعد کرونا کی وبا پھیلنے سے اب تک پچاس کارخانے بند ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں چار ہزار افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں ٹریڈ یونین کے چیئرمین سامی العصمی نے ایک بیان میں کہا کہ کرونا کی وبا نے غزہ کی پٹی میں بے روزگاری اور غربت میں مزید اضافہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کرونا کی وبا سے غزہ کی پٹی میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد بالواسطہ اور 40 ہزار براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔
بیان میں کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسکولوں کی بندش کے نتیجے میں 2800 افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ سیاحت کے شعبے کے وابستہ پانچ ہزار افراد جب کہ جامعات اور ہوٹلوں سے وابستہ12 سے 15 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔
اسامہ العصمی کا کہنا ہے کہ اگر کرونا کی وبا میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں اقتصادی کساد بازاری میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگا۔
ان کاکہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں مجموعی طورپر اس وقت تین سے ساڑھے تین لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ سے ایک لاکھ تیس ہزار کے درمیان عام مزدور پیشہ افراد ہیں۔