یمن کے دارالحکومت صنعا میں گذشتہ روز سیاسی اور مذہبی جماعتوں پر مشتمل ایک کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں شرکا نے متفقہ طور پر قضیہ فلسطین کے خلاف سازشیں اور اسرائیل کے ساتھ دوستی کی مہمات مسترد کردیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صنعا میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیموں کی قیادت اور مقامی جماعتوں کے رہ نمائوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقعے پر مقررین نے فلسطینی دھڑوں میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دینے کے ساتھ قضیہ فلسطین کے حوالے سے عرب اور عالم اسلام کی سطح پر ایک موقف اختیار کرنے اور اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی مہمات مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔
"قضیہ فلسطین ۔ الحاق اور اسرائیل دوستی” کےدرمیان کےعنوان سے منعقدہ کانفرنس میں شرکا نے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے دوستانہ تعلقات کی شدید مخالفت کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کی راہ ہموار کرنے والے ممالک اور حکومتیں فلسطینیوں پر صہیونی ریاست کے ظلم میں اضافے میں اسرائیل کی مدد کررہی ہیں۔
اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے یمن میں حماس کے مندوب معاذ ابو شمالہ نے کہا کہ بعض عرب حکومتوں نے اسرائیل کے ساتھ دوستی استوار کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے اور وہ اس پالیسی کو قوت کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر قضیہ فلسطین کا سودا کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں اور اسرائیل کے ساتھ دوستی کے خواہش مند ممالک فلسطینی سرزمین سے فلسطینی قوم کو نکال باہر کرنے کی عالمی استعماری سازشوں کا حصہ بن رہے ہیں۔
کانفرنس کے اختتام پر متفقہ طورپر ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں عالمی برادری، عالم اسلام اور عرب ممالک سے فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کی ڈٹ کرحمایت کرنے اور فلسطینی اراضی پراسرائیل قبضے اور توسیع پسندی کے عزائم کی روک تھام کے لیے موثراقدامات پر زور دیا گیا۔