فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی ناکہ بندی کے خلاف سرگرم عوامی کمیٹی نے ایک بیان میں میں کہا ہے کہ سنہ 2014ء کی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں تباہ ہونے والے 1500 مکانات اور 500 کار خانے ہنوز تعمیر نو کے منتظر ہیں۔
غزہ کی پٹی میں انسداد ناکہ بندی اور بحالی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے بتایا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے سنہ دو ہزار چودہ کو مسلط گئی کی باون روزہ جنگ میں پانچ سو سے زاید کارخانے اور فیکٹریاں تباہ کردی تھیں۔ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں 85 فی صد کار خانے براہ راست یا بالواسطہ طورپر متاثر ہوئے تھے۔
الخضری کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے چھ سال گذرنے کے بعد بھی اس کی تباہ کاریوں کے اثرات بدستور موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی صورت حال اب بھی مشکلات سے بھرپور اوربحرانی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے سنہ 2014ء کو غزہ کی پٹی پر وسیع پیمانے پر زمینی، فضائی اور بحری اطراف سے جنگ مسلط کی تھی۔ یہ جنگ باون روز تک جاری رہی جس میں 2200 فلسطینی شہید اور گیارہ ہزار سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ اور تباہ کن بم باری کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں گھر اور دیگر املاک تباہ ہوگئی تھیں۔