افریقی ملک ایتھوپیا میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں اور ایک مسلح گروپ کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں کے نتیجے میں کم سے کم 81 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ایتھوپیا کے دارالحکومت پر دو روز سے ایک مسلح مافیا کا راج ہے جب کہ حکومت نے فوج بھی تعینات کی ہے۔ ملک میں کشیدگی کے بعد صدر آبی احمد کی حکومت میں شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔
ایتھوپیا کے دارالحکومت میں پرتشدد مظاہرے اس وقت پھوٹ پڑے جب ادیس ابابا میں ھاشالو ھوندیسا نامی ایک موسیقار کو قاتلانہ حملے میں ہلاک کردیا گیا۔
پرتشدد احتجاج کومنتشر کرنے کے لیے حکومتی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔ ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت الاورومو کے مطابق پولیس نے نہتے مظاہرین پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
ایک احتجاجی لیڈر ایشیتو الیمو نے خبر رساں ادارے رائیٹرزکو بتایا کہ پولیس کے جانب سے طاقت کے استعمال پوری قوم سخت غصے میں ہے۔ دارالحکومت میں ہرطرف تباہی پھیلی ہوئی ہے اور بڑی تعداد میں گاڑیوں اور دیگر املاک کو آگ لگا دی گئی ہے۔