اسرائیل نے یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ، دیوار براق اور پرانے بیت المقدس کے تاریخی مقامات تک رسائی آسان بنانے کے لیے ایک نئی آہنی سیڑھی بنائی ہے۔ دوسری طرف اردن نے مقدس مقام میں سیڑھی بنائے جانے کے اسرائیلی اقدام کو مسلمانوں کے مذہبی امور میں مداخلت قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دیوار براق اور پرانے بیت المقدس کو ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کرنے کے لیےسیڑھی کی تعمیر اسرائیل کی القدس اور مسجد اقصیٰ کے معاملے میں کھلی مداخلت ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ضیف اللہ الفائز نے کہا کہ عمان نے القدس اور مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی یک طرفہ کارروائیوں کو مسترد کردیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دیوار براق کے قریب سیڑھی کا قیام بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور یونیسکو کے اعلانات کی نفی ہے۔