یورپی یونین نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ غرب اردن کے کچھ حصوں کو اپنی عمل داری میں لانے اور ان پر اسرائیلی خود مختاری کے قیام سے باز رہے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے اسرائیل کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر تل ابیب نے غرب اردن کے الحاق کے پروگرام پرعمل درآمد کیا تو اس کے نتیجے میں یونین اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ تعلقات بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کمیٹی کے مندوب جوزف بوریل نے یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یورپی یونین کے نقطہ نظر سے غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنا سنگین نتائج کا حامل پروگرام ہوگا جس کے نتیجے میں اسرائیل اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یک طرفہ اقدامات سے سختی سے گریز کے اور فلسطینی علاقوں کو ضم کرنے کا منصوبہ روکے۔
یورپی یونین کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق ایک خطرناک پروگرام ہے اور اس کے نتیجے میں بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک اور عالمی برادری اکثریت دو ریاستی حل کی پرزور حامی ہے اور دونوں فریقین فلسطینیوں اور اسرائیل کوعالمی قراردادوں کی روشنی اور باہمی مذاکرات کے ذریعے تمام تنازعات حل کرنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کی 130 یہودی کالونیوں کو اپنی خود مختاری میں لانے کا اعلان کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اسرائیل غبر اردن کے 30 فی صد علاقے پرقبضہ کرکے فلسطینیوں کو ان کی قیمتی زمینوں سے محروم کردے گا۔