دوشنبه 12/می/2025

غرب اردن کا الحاق، اسرائیل یورپی پابندیوں سے بچنے کے لیے متحرک

ہفتہ 13-جون-2020

ایک عبرانی ٹی وی چینل نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی حکومت کو تشویش ہے کہ اگر وہ مغربی کنارے کی یہودی بستیوں کے الحاق کے منصوبے پر عمل درآمد کرتی ہے تو اسے یورپی  ممالک کی طرف سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔

عبرانی چینل "کان” نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت ان  آپشنز کا مطالعہ کر رہی ہے جن کا استعمال یورپی باشندے "اسرائیل” کو سزا دینے کے لیے کرسکتے ہیں۔

اسرائیل کے اعداد و شمار کے مطابق اگر یوروپی یونین پابندیاں عاید کرنا چاہتی ہے تو اس اقدام کویونین کے 27 ممبر ممالک کا اتفاق رائے ہونا چاہیئے۔

یورپ کی ممکنہ پابندیوں کی روک تھام کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھونے پولینڈ ، جمہوریہ چیک ، آسٹریا اور ہنگری سمیت یونین کے کچھ ممالک کے رہ نماؤں کے ساتھ "دوستی تعلقات” استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان ممالک سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ "اسرائیل” کے خلاف کسی بھی اقدام کی مخالفت کریں گے اور پابندیوں سے متعلق کسی بھی قرارداد کو ناکام بنانے میں مدد کریں گے۔

 چینل نے دوسری پابندیوں کی طرف اشارہ کیا ہے جو یونین رائے شماری کے بغیر عائد کرسکتی ہیں۔

ان پابندیوں میں سے ایک "اسرائیل” کو "افق یورپ 2021” پروگرام میں شامل ہونے سے روکنا ہے۔ یہ معاہدہ جو سات سال تک نافذ العمل ہوگا اس  کے ذریعے اسرائیل سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خطیر رقم حاصل کرسکتا ہے۔ اگر یونین نے اسرائیل پرپابندی عاید کی تو صہیونی ریاست اس پروگرام میں شمولیت سے محروم ہوسکتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی