اسرائیل کی بدنام زمانہ "عوفر” جیل میں قید سیکڑوں فلسطینیوں نے اسرائیلی حکام کی طرف سے انتقامی حربوں کے خلاف بہ طور احتجاج احتجاجی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عوفر جیل کے قیدیوں نے کھانا واپس کرنے اور دیگر احتجاجی طریقوں پرعمل درآمد شروع کیا ہے۔ اسیران کی طرف سے یہ اقدام قیدیوں کے ساتھ ان کے رشتہ داروں کی ملاقاتوں پرعاید کردہ پابندی اور قیدیوں کو مناسب لباس فراہم نہ کرنے پر بہ طور احتجاج اٹھایا ہے۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی گرفتاریوں کےو اقعات میں گذشتہ مئی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا کی وبا پھیلنے کے بعد اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں کی مشکلات میں اور بھی اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی حکام کی طرف سے کرونا وائرس کی آڑ میں قیدیوں کے اہل خانہ کی طرف بھیجے گئے کپڑے وصول کرنے اور قیدیوں تک پہنچانے کا سلسلہ بند کردیا ہے۔ اسرائیل کے اس انتقامی حربے کے خلاف اسیران سراپا حتجاج ہیں۔