مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مرکزی پریس کلب کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کے ہاتھوں سینیر صحافی سامی الساعی کی گرفتاری آزادی اظہار رائے کی کھلے عام پامالی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا اسرائیلی فوج کی طرز پر صحافی اور ابلاغی اداروں سے وابستہ کارکنوں کو دبانے کی مجرمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ماتحت پولیس نے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں ایک کارروائی کے دوران ایک سینیر صحافی سامی الساعی کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع نے "قدس پریس” کو بتایا عباس ملیشیا کی سیکیورٹی کی فورس نے الساعی طولکرم شہر سے اغوا کے بعد ایک حراستی مرکز منتقل کردیا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی انٹیلی جنس سروس نے 2 فروری 2017 ء کو صحافی سامی الساعی کو گرفتار کیا تھا۔ عدالت کی طرف سے الساعی کی رہائی کا حکم دیا گیا تھا مگر عدالتی حکم کے علی الرغم 30 دن مسلسل تاخیر اور ٹال مٹول کے بعد الساعی کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی۔