جمعه 15/نوامبر/2024

فرانس میں اسرائیلی بائیکاٹ کے علم برداروں پر فرد جرم کی مذمت

جمعہ 12-جون-2020

یورپ کی ایک انسانی حقوق عدالت نے فرانسیسی حکومت کی طرف سے اسرائیلی بائیکاٹ اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے کارکنوں پر فرد جرم عاید کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کورٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی تحریک چلانے اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے کارکنوں پر فرد جرم عاید کرنا آزادی اظہار رائے کی کھلی خلاف ورزی کے متراد ہے۔

یورپی عدالت کا کہنا ہے کہ سنہ 2015ء سے عالمی سطح پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی تحریک چلانے والے کارکنوں پر فرد جرم عاید کرنا آزادی اظہار رائے کے خصوصی ارٹیکل10 کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے کام کرنے والی تحریک بی ڈی ایس کو یورپی انسانی حقوق کی عدالت کی طرف سے آئینی دائرے کے اندر رہتے ہوئے انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے اور اسرائیل کی غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ ایسے میں فرانسیسی حکومت کی طرف سے اسرائیلی بائیکاٹ کے علم برداروں کے خلاف فرد جرم افسوسناک ہے۔

یورپی ممالک کے یورو نیوز چینل کے مطابق برسلز کی انسانی حقوق عدالت نےفرانسیسی حکومت سے کہا ہے کہ وہ شکایت کندگان کو ی کس سات ہزار 380  یورو اور مجموعی طورپر 22 ہزار 732 ڈالر اخراجات کی مد میں ادا کرے۔

سنہ 2010ء سے 2019ء کے دوران فرانس میں انسانی حقوق کے گیارہ کارکنوں نے پرامن احتجاج کے ساتھ ساتھ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی