جرمن پولیس نے مسلمانوں کے قتل عام کی دھمکی دینے والے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمن پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 21 سالہ ایک ملزم نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائیسٹ چرچ کی مساجد میں دہشت گردی اور نمازیوں کے قتل عام کی طرز پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
جرمنی کے زیلیہ شہر کے پراسیکیوٹر جنرل نے گذشتہ روز ایک بیان میں بتایا کہ 21 سالہ ملزم نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ نیوزی لینڈ میں ایک انتہا پسند شخص کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام کو وہ درست قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کے قاتل کو اپنا ہیرو قرار دیتا ہے۔
جرمن ٹی وی چینل ڈی ڈؓبلیو نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسلحہ، الیکٹرانک آلات اور انتہا پسندانہ نظریات پرمبنی لٹریچر قبضے میں لیا ہے۔
خیال رہے کہ 15مارچ 2019ء کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ایک دہشت گرد نے مسجد النور اور لینووڈ مسجد میں اندھا دھند فائرنگ کرکے 51 نمازیوں کو شہید اور 49 کو زخمی کردیا تھا۔