قابض اسرائیلی پولیس نے اتوار کے روز مشرقی بیت المقدس سے بچے سمیت چار شہریوں کو اغوا کر لیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق پولیس فورس نے مسجد اقصیٰ کے جنوب میں سلوان ضلعے میں السعدیہ قصبے پر ہلہ بولا اور ایک بچے کو اسکے گھر سے اغوا کر لیا جسکی شناخت یزن حداد کے نام سے ہوئی ‘
پولیس فورس نے سلوان میں ثوری قصبے پر ہلہ بولا دو نوجوانوں کو انکے گھروں سےاغؤا کر لیا جنکی شناخت معتز شویکی اور یاسر غیث کے ناموں سے ہوئی۔
عینی شاہدین کے مطابق پولیس افسروں نے یاسر غیث کے گھر پر حملے کے دوران اسکے گھر والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
ایک اور نوجوان عرین الزعانین کو مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں وادی الجوز میں اسکے گھر اغوا کیا گیا جو کہ گھر میں قرنطینہ میں تھے۔
پولیس نے پرانے شہر کے جنوب مشرق میں راس العامود میں اپنی سزا پوری کرکے رہا ہونےوالے سابق اسیر نادر نصیر کے گھر پر ہلہ بولا اور اسکے خاندان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسی دوران اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 5 افراد کے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے پر لمبے عرصے کے لیے پابندی عائد کر دی۔
چار شہریوں عماد الزعانین ، احمد ابو غزالہ ، ھنادی حلوانی، خدیجہ خویس کے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے پر6 ماہ کی پابندی اور ایک اور شہری ناصر قوص کے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے پر 5 ماہ کی پابندی عائد کی گئی۔