امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری امریکی قومی سلامتی کو تباہ کردے گی۔
پیلوسی نے یہودی ڈیموکریٹک کونسل کے ممبروں کے ساتھ ورچوئل ملاقات کے دوران کہا کہ "یکطرفہ طور پر فلسطینی اراضی پر اسرائیلی قبضہ خطے کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دے گا اور اس کے نتیجے میں امریکی قومی سلامتی کے مفادات اور دہائیوں سےچلی آ رہی امریکی پالیسی کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات پر بہت تشویش ہے کہ امریکا غرب اردن پر اسرائیلی قبضے میں تل ابیب کے ساتھ کھڑا ہے۔
پیلوسی نے "صدی کی ڈیل” کے نام سے معروف مشرق وسطی کے تصفیہ کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے منصوبے پر تنقید کی اور کہا کہ اس میں ٹرمپ کے فارمولے میں کوئی حقیقی منصوبہ یا امن کا پلان نہیں۔
گذشتہ مہینوں کے دوران متعدد امریکی رہ نمائوں نے مغربی کنارے میں "اسرائیل” کے توسیع پسندانہ اعلان کی مخالفت کی ہے۔
گذشتہ اپریل کے آخر میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے "بلیو وائٹ” پارٹی کے رہ نما ، بینی گانٹز سے اتفاق کیا تھا کہ مغربی کنارے کے الحاق کا عمل جولائی کے اوائل میں شروع ہوگا۔
اسرائیلی منصوبے میں وادی اردن اور مغربی کنارے کی تمام بستیوں کو اسرائیل میں ضم کرنا شامل ہے۔ اس طرح اسرائیلی فوری طور غرب اردن کے 30 فی صد علاقے پرقبضہ کرلے گا۔