فلسطین کے علاقے غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے اعلان کے بعد فلسطینی حلقوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ فلسطینی قیادت نے رام اللہ اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کی سازش ناکام بنانے کے لیے مزاحمتی قوتوں کو مکمل آزادی فراہم کرے۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر حسن خریشہ نے ایک بیان میں کہا ہےکہ غرب اردن سے اسرائیل کا الحاق نیتن یاھو کا خواب ہے اور اسے ناکام بنانے کے لیے فلسطینیوں کو مسلح مزاحمت کرنا ہوگی۔
حسن خریشہ کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو اور اسرائیلی حکومت کے انتہا پسندوں نے موقعے سے فایدہ اٹھا کر غرب اردن پراپنا تسلط جمانے کی سازش کی ہے۔ امریکا کے نام نہاد امن منصوبے سنچری ڈیل کے ذریعے نے امریکا نے فلسطینی اراضی پر صہیونی دست درازی کا موقع فراہم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غرب اردن پرقبضے کے ذریعے دو ریاستی حل کو تباہ کرنے پرتلا ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل غرب اردن او اردن کو ایک دوسرے سے جدا کرنا چاہتا ہے۔