یکشنبه 04/می/2025

فلسطینی اتھارٹی کے شدید مالی بحران کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے

جمعرات 4-جون-2020

تحریک فتح کے مرکزی رہ نما اور تنظیم کی مرکزی کمیٹی کے رکن عزام الاحمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آنے والے وقت میں شاید فلسطینی اسیران اور شہدا کے خاندانوں کی کفالت کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے پاس وسائل نہ ہوں اور رام اللہ اتھارٹی شہدا اور اسیران کے خاندانوں کی کفالت  کے قابل نہ رہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی شدید نوعیت کے مالی بحران کا شکار ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کےقیام اور سنہ 2006ء کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال ایک بار پھر پیدا ہوسکتی ہے۔ یہ عین ممکن ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کوتین سے چار ماہ تک تنخواہوں کی ادائیگی مشکل ہوجائے۔

عزام الاحمد کا کہنا ہےکہ خلیج جنگ کے بعد تنظیم آزادی فلسطین کے فنڈز بند کردیئے گئے اور فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کو ایک سال تک تنخواہیں ادا نہیں کی جا سکیں۔

ایک سوال کے جواب میں عزام الاحمد کا کہنا تھا کہ تنظیم آزادی فلسطین کے ملازمین کی تنخواہیں ایک سال سے بند ہیں۔ انہیں ہر چا ماہ کے بعد ماہ کی تنخواہ دی جاتی ہے۔ بیرون ملک فلسطینی کاروباری شخصیات سفارت خانوں کے اخراجات کے لیے فنڈز فراہم کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی