اردن کی پارلیمنٹ میں فلسطین سے متعلق کمیٹی نے قبلہ اول پر یہودی آبادکاروں کے پولیس اور فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں دھاوے مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے فلسطین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پردھاوے مسلمانوں کے مذہبی حقوق اور عبادت کے حقوق کی کھلی پامالی اور فلسطینیوں سمیت پوری مسلم امہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش ہے۔
کمیٹی نے کل اتوار کے روز یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر اجتماعی اور اشتعال انگیز دھاووں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیلی یہودی انتہا پسندوں کو قبلہ اول پریلغار کی کھلی چھٹی دے کر کشمکش کو وسعت دینے مجرمانہ کوشش ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاووے کشمکش کو مزید وسعت دینے کا باعث بن رہے ہیں۔
خیال رہے کہ کل اتوار کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 172 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں فلسطینیوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کیا گیا۔