اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست بیت المقدس میں دو روز قبل ایک ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو بے رحمانہ طریقے سے شہید کرنے میں ملوث عناصر کو تحفظ دینے اور قاتلوں کو بچانے کے لیے قتل کی واردات کو سند جواز فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک نہتے اور ذہنی معذور فلسطینی کو گولیاں مار شہید کرنے کا اسرائیلی فوج کے ہاتھوں واقعہ سنگین جرم اور اسرائیلی ریاست کے جرائم کے تسلسل میں ایک نیا اضافہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے ایاد احمد کے قاتلوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی بلکہ انہیں بری کردیا ہے۔ مجرموں کو بری کرنا جرائم پرپردہ ڈالنے اور مظلوم کو شہید کرنے کے جرم کو سند جواز فراہم کرنے کی مذموم کوشش ہے۔
حازم قاسم کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم ایاد احمد کے قاتلوں کو معاف نہیں کرے گی اور اس وحشیانہ واقعے کے ذمہ داروں سے انتقام لینے کے ساتھ قابض اور غاصب ریاست کے خلاف مزاحمت جاری رکھی جائے گی۔