سعودی عرب کی حکومت نے مسجد نبوی کو زائرین اور نمازیوں کے لیے 8 شوال بہ روز اتوار سے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری طرف پوری دنیا میں کرونا کے متاثرہ مریضوں کی تعداد ساٹھ لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ مصر اور سوڈان میں بڑی تعداد میں کرونا کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
حرمین شریفین کی جنرل پریزی ڈنسی کے صدر عبدالرحمان السدیس نے ایک بیان میں کہا کہ کل اتوار سے مسجد نبوی کو نمازیوں کے لیے بہ تدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد نبوی کو کھولنے کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کی وجہ سے سخت حفاظتی تدابیر اپنائی جائیں گی۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے مساجد اور عبادت گاہوں کو نماز کے لیے کھولنے کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر کے ایک پیکج کا بھی اعلان کیا ہے۔ نمازیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مساجد میں سماجی فاصلہ برقرار رکھیں، روزانہ کی بنیاد پر مساجد کو سینی ٹائز کیا جائے۔ نمازی چہروں کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں اور اپنے لیے گھر سے جائے نماز ساتھ لائیں۔
حکومت کی جانب سے مساجد کے داخلی راستوں پر نمازیوں کے درجہ حرارت کے بارے میں جان کاری کے لیے عملہ تعینات ہوگا جو ہرآنے والے نمازی کا ٹمپریچر چیک کرے گا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرونا کی وبا کی وجہ سے 20مارچ 2020ء کو مسجد حرام اور مسجد نبوی سمیت تمام مساجد کو عبادت کے لیے بند کردیا گیا تھا۔