فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور سینیر فلسطینی سیاست دان حسنی البورینی نے کہا ہےکہ اسرائیلی ریاست کے جرائم کے خلاف فلسطین میں کسی بھی وقت ایک نئی تحریک انتفاضہ شروع ہ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے اسرائیلی دشمن ریاست کے جرائم اور فلسطینی اراضی پرقبضے کے خلاف قومی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔
ایک بیان میں فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن حسنی البورینی کا کہنا تھا کہ اسرائیل تیزی کے ساتھ غرب اردن اور القدس سمیت دیگر فلسطینی علاقوں کی اراضی کو ہتھیا رہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے دوران بھی فلسطینی اراضی کا سرقہ بند نہیں ہوا ہے۔ اسرائیل اور یہودی چاہتےہیں کہ فلسطین کو ایک ایسی سرزمین بنا دیا جائے جس پر بسنے والا کوئی فلسطینی نہ ہو۔
البورینی کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے دخلی انتشار اور کم زوری سے ناجائز فایدہ اٹھا کر فلسطینی اراضی پرقبضہ کرنا چاہتا ہے۔
اسرائیلی دشمن کے جرائم کی روک تھام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے البورینی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی سازشوں اور جرائم کے خلاف تمام فلسطینی سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی سنچری ڈیل منصوبہ فلسطینی قوم میں تفریق پیدا کرنے اور فلسطینی قوم سے ارض فلسطین غصب کرنے گھنائونی چال ہے۔ اس چال کے خلاف پوری فلسطینی قوم کو ایک موقف اختیار کرتےہوئے دشمن کا ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے۔