اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کہا ہے کہ غرب اردن کے کچھ علاقوں پر اسرائیلی ریاست کی عمل داری قائم کرنے کا اعلان خطے میں قیام امن کے لیے کی جانے والی مساعی کو تباہ کرنے کے مرادف ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق او آئی سی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عرب علاقوں پر قبضے کے لیےیک طرفہ طورپرکوئی بھی اقدام خطے میں امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو تباہ کرنے کے مترادف ہوگا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے عالمی برادری، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے استعماری اور توسیع پسندانہ اقدامات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کے لیے قضیہ فلسطینی کا دائمی حل ناگزیر ہے اور یہ مسئلہ دو ریاستی حل کے فارمولے اور القدس کو فلسطینی مملکت کا دارالحکومت بنائے جانے سے مشروط ہونا چاہیے۔ اس کےساتھ ساتھ فلسطین کے حوالے سے عالمی اداروں کی منظور کردہ قراردادوں پرعمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔
خیال رہےکہ اسرائیل نے گذشتہ اپریل میں اعلان کیا تھا کہ وہ غرب اردن کے علاقوں ، وادی اردن اور بحر مردار پر اپنی عمل داری قائم کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو اور ان کے حریف بینی گینٹز نے حال ہی میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کے توسیع پسندانہ پروگرام کی توثیق کی تھی۔