اسرائیل کی دائیں بازو کی مذہبی انتہا پسند تنظیموں نے ایک بار حکومت سے مسجد اقصیٰ کی بنیادوں میں کھدائیاں شروع کرنے اور مسجد اقصیٰ کو یہودی آباد کاروں کے لیے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کے قیام کے پرچارک انتہا پسند گروپوں پر مشتمل اتحاد تنظیمات ہیکل کی طرف سے حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ پرانے بیت المقدس میں کھودی جانے والی مغربی سرنگ کو مکمل کرنے کے لیے دوبارہ کام شروع کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان گروپوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کے لیے تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے لیے کھول دے۔
یہودی آباد کاروں کی طرف سے یہ مطالبہ مشرقی بیت المقدس پر قبضے کے جشن کے موقعے پر جاری کیا گیا ہے۔
یہودی انتہا پسند گروپ ان دونوں مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کرنے کلے ساتھ ساتھ دیوار براق میں عبادت کی غرض سے داخل ہونا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ گروپ مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط میں العمریہ اسکول کی جگہ شمالی مسجد اقصیٰ میں ہیکل سلیمانی کے قیام کی سازشوں میں سرگرم ہیں۔
ان یہودی گروپوں کی طرف سے اسرائیلی سپریم کورٹ میں بھی ایک درخواست دی گئی ہے جس میں عدالت سے کہا گیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو عبادت کے لیے کھولنے کا حکم دے تاکہ یہودی آباد کاروں کو مسجد میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کا موقع ملے۔