فلسطینی اسیران میڈیا کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کے روز علی الصبح اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں 23 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں نہ صرف شہریوں کے گھروں میں گھس کر گرفتاریاں کیں بلکہ سڑکوں پر چلنےوالی گاڑیوں کو روک کران سے بھی متعدد فلسطینیوں کو اتار کرحراست میں لیا گیا اور اس کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
قلقیلیہ میں جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں کے خلاف فلسطینی شہری گھروں سے باہر نکل آئے اور انہوں نے قابض فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقعے پر قابض فوج نے فلسطینیوں پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ایک انیس سالہ فلسطینی ٹانگ میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔
قلقیلیہ سے اسرائیلی فوج نے سابق اسیران محمد طلال الباز، عبدالرحمان مازن خدرج، ان کے بھائی عبدالخالق مازن خدرج، زکی عبدالفتاح دائود، جمال عثمان دائود اور حسنی شریف النیص کو حراست میں لے لیا۔ ان کی عمریں 28 سال سے 58سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔
ادھر رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے بیر زیت یونیورسٹی کے تین طلبا سمیت پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ ان کی شناخت عز شبانہ، مھدی کراجہ، باسل البرغوث، مالک حامد اور شادی انجاص کے ناموں سے کی گئی ہے۔
جنین میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران عماد محمود عبادی، ان کے 19 سالہ بیٹے عمر، سولہ سالہ یزد عبدالرحیم ابو عابد، بیس سالہ شعلان کیوان ابو بکر اور ایاد محمد صدقہ کو حراست میں لے لیا۔
بیت لحم سے سابق اسیر ابراہیم صومان کو حراست میں لیا گیا۔ جب کہ جنوبی شہر الخلیل سے چھ شہریوں سابق اسیر عیاد زعاقیق، قصیٰ سمر ابو ماریا، ابراہیم الجعبی ابو ماریا، موید الوحواح، دو سگے بھائیوں ھیثم ارو اسامہ عصافرہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے القدس میں گھر گھر تلاشی کے دوران درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔