مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر اور اسلامی اوقاف کے سربراہ الشیخ عمر الکسوانی نے باور کرایا ہے کہ اسلامی وقاف مسجد اقصیٰ کھلوانے کے معاملے میں اسرائیلی ریاست کی نام نہاد عدالتوں کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیںکرے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں الشیخ عمر الکسوانی نےکہا کہ مسجد اقصیٰ کی بندش کرونا وبا کا نتیجہ ہے اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے محکمہ صحت کی ہدایات پرعمل درآمد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام اور شریعت انسانی جانوں کےتحفظ کی تلقین کرتے ہیں اور ہمیں اسی اصول پرعمل پیرا ہونا ہے۔
الکسوانی نے مزید کہا کہ اب تک اسلامی اوقاف نے مسجد اقصیٰ کی بندش یا اسے عبادت کے لیے کھولے جانے کے معاملے میں سنہ 1967ء کے بعد صہیونی عدالتوں سے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا۔ آئندہ بھی صہیونی دشمن کے ساتھ اس باب میںکوئی تعاون نہیں کیا جائےگا۔
خیال رہے کہ اسلامی اوقاف کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف یہودی انتہا پسند گروپوں نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں ایک درخواس دائر کی ہے جس میں عدالت سے کہا گیا ہے کہ وہ یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں مذہبی رسومات کی ادائی کی اجازت فراہم کرے۔ الشیخ عمر الکسوانی نے اس حوالے سے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسجد اقصیٰ کو یہودی آباد کاروں کے لیے کھولا گیا تو ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰمیں آنے پرمجبور ہوں گے۔