فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں حکام نے ماہ صیام کے آخری جمعہ اور عید الفطر کے موقعے پر مساجد کو سخت احتیاطی تدابیر کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعۃ الوداع اور عید الفطر کےموقعے پر غزہ میں مساجد کو کھولا جائے گا تاہم مساجد کو کھولنے کے لیے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جمعۃ الوداع کے موقعے پر بیماروں، بوڑھوں، بچوں اور خواتین کو مساجد میں نماز کے لیے آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ وہ گھروں میں ظہر کی نماز ادا کریں۔ اسی طرح ایسے فلسطینی جنہیں حال ہی میں قرنطینہ مراکز سے نکالا گیا وہ بھی گھروں میں رہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعۃالوداع کے موقعے پر مساجد میں کرونا کی وبا کے پیش نظر سخت احتیاطی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے عید الفطر پربھی ایسے ہی سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
غزہ میں حکام کا کہناہے کہ جمعہ اور عید کی نمازیں شرعی فرائض ہیں تاہم عبادت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو سخت احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنا ہوں گی۔
شہریوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جمعہ اور عید کی نمازوںکے موقعے پرچہروں کو ماسک سے ڈھانپیں، ہاتھوں پر دستانے چڑھائیں، سماجی دوری پرعمل کریں اور مصافحہ کرنے اور گلنے ملنے سے سختی سے گریز کریں۔
شہریوںسے کہا گیا ہے کہ وہ جمعہ اور عید کی نمازوں کے موقعے پر گھرسے جائے نماز ساتھ لائیں۔ مساجد میں داخل ہوتے اور نکلتے وقت ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکام نے 23 مارچ کو کرونا کے خطرے کے پیش نظر تمام مساجد میں اجتماعی عبادات پرغیرمعینہ مدت کے لیے پابندی عاید کردی تھی۔