مسجد اقصیٰ کے امام اور مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد حسین نے کہا ہے کہ سنہ 1948ء میں صہیونی ریاست کے ارض فلسطین پرقیام سے شروع ہونے والی ‘النکبہ’ آج بھی جاری ہے اور اس مکروہ مہم کا مقصد فلسطینی قوم کے وجود کو ختم کرنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی ریاست کےقیام کے72 سال پورے ہونے پر اپنے پیغام میں الشیخ محمد حسین نے کہا کہ النکبہ ہردور میں اپنی شکلیں بدلتی رہی ہے۔ اس کا مقصد فلسطینی قوم کے وجود کو ختم کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکا کا نام نہاد امن منصوبہ سنچری ڈیل بھی نکبہ کے تسلسل کا حصہ ہے۔ اس منصوبے کا اصل مقصد فلسطینی قوم کے وجود کو ختم کرنا ہے۔
الشیخ محمد حسین نے ماہ صیام کے چوتھے جمعہ کے موقعے پر مختصر نمازیوں کی موجودگی میں جمعہ کے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قوم کے خلاف سنہ 1948ء میں شروع ہونے والی النکبہ اب بھی جاری ہے۔
خیال رہے کہ اس بار کرونا کی وبا کی وجہ سے مسجد اقصٰی میں نماز جمعہ اور دیگر اجتماعی عبادات پرپابندی عاید کی گئی ہے۔
الشیخ محمد حسین نے کہا کہ فلسطینی قوم کو شیطانی، استعماری اور نسل پرستانہ حملے کا سامنا ہے اور یہ سلسلہ ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کےقیام سے جاری ہے،
انہوںنے کہاکہ ہماری قوم کو ایک منظم سازش کےتحت ان کے وطن سے بے دخل کیا گیا۔ عالم کفر نے اس ظلم اور بربریت میں صہیونیوں کی مدد کی۔ آج بھی کفار صہیونیوں کی پشت پر کھڑے ہیں۔