اسرائیل میں ڈرامائی انداز میں مذہبی یہودی گروپوں نے موجودہ مخلوط حکومت میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ دائیں بازو کے مذہبی یہودیوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے انہیں حکومت میں شمولیت کے حوالے سے نظرانداز کیا اور ان کی منشا کے مطابق انہیں کابینہ میں عہدے نہیں دیے گئے۔
مذہبی بلاک کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال کے بعد نیتن یاھو اور دائیں بازو کے گروپوں کےدرمیان سیاسی کھیل تبدیل ہو رہا ہے۔ دائیں بازو کے انتہا پسندوں کا کہنا ہے کہ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے ان کےمطالبات کو درخور اعتنا نہیں سمجھا گیا۔ نیتن یاھو نے اپنے دوستوں کے ساتھ دوستی کاحق ادا نہیں کیا۔ کل کو وہ بھی کسی مشکل میں مذہبی یہودیوں سے تعاون کی توقع نہ رکھیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں بنجمن نیتن یاھو کی جماعت لیکوڈ اور بینی گینٹز کی بلیو وائٹ نے مخلوط حکومت تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں جماعتیں باری باری کابینہ تشکیل دیں گی۔