ایک سال قبل لبنان کی سرحد پر پیش آنے والے ایک خطرناک واقعے نے اسرائیلی فوج کی صف اول کی قیادت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس واقعے کے اثرات آج تک دیکھے جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایک سال قبل لبنان کی سرحد پر تعینات ایک اسرائیلی فوجی افسر بریگیڈیئر ‘رافی میلو’ نے مزاحمت کاروں کی کھودی گئی ایک سرنگ میں گھسنے کی کوشش کی۔ وہ سرنگ میں دور تک چلے گئے اور واپسی پر اس واقعے کی رپورٹ اسرائیلی آرمی چیف کو ہوئی جنہوں نے 48 سالہ جنرل میلو کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ اور کہا کہ انہیں سرنگ میں داخل ہونے کی اجازت کس نے دی تھی۔
اس واقعے کے بعد آرمی چیف نے بریگیڈیئر میلو کی ترقی روک دی۔ ترقی روکے ایک سال ہوچکا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ کے مطابق بریگیڈیئر میلو نے ایک سال عہدے میں ترقی کا انتظار کیا۔ ان کے جونیر اوران کے رینک کےافسروں کو ترقی مل گئی مگر انہیں ترقیاب نہیں کیا جس پرانہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست دے دی ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق بریگیڈیئر میلو نے چند ہفتوں کے اندر اندر فوجی سروس چھوڑںے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے انہوں نے باضابطہ طور پراپنا استعفیٰ آرمی چیف کو بھجوا دیا ہے۔
بریگیڈیئر میلو کا کہنا ہے کہ انہیں لبنان کی سرحد پر بنائی گئی ایک سرنگ میں بغیر اجازت داخل ہونے کی سزا دی گئی جس پروہ فوجی سروس چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔