امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کی یہودی کالونیوں کو باقاعدہ اسرائیل کا حصہ قرار دینے اور ان پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین کا کہنا تھا کہ آنے والے چند دنوں یا ہفتوں کے اندر اندر امریکا غرب اردن کی یہودی کالونیوں کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرلے گا۔
عبرانی اخبار’یسرائیل ھیوم’ کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی سفیر نے کہا کہ غرب اردن کی یہودی کالونیوں کو اسرائیل کا حصہ بنانے سے قبل ہمیں کچھ اور اقدامات بھی کرناہوں گے۔ اس کے بعد امریکا غرب اردن کی یہودی بستیوں کو اسرائیل کا باقاعدہ حصہ تسلیم کرلے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے غرب اردن کی یہودی کالونیوں کے الحاق سے کے فارمولے کی حمایت پرامریکا کی طرف سے کوئی نئی شرائط عاید نہیں کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے اہم عنصر اسرائیلی حکومت کے لیے غرب اردن کے علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنا ہے۔ اس کے بعد ہم ان علاقوں اور کالونیوں پر اسرائیل کی خود مختاری اور آئینی بالادستی تسلیم کرلیں گے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیونے کہا تھا کہ امریکا غرب اردن کی یہودی کالونیوں کے الحاق کی حمایت کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اسرائیل کی صوابدید پر منحصر ہے۔ اگر اسرائیل نے یہودی کالونیوں کو اپنا حصہ بنا لیا تو ہم اسے تسلیم کرلیں گے۔