جمعه 15/نوامبر/2024

غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق روکنے کیلئے حماس تمام وسائل استعمال کریگی

پیر 4-مئی-2020

اسلامی تحریک مزحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کےرکن حسام بدران نے کہا ہے کہ حماس غرب اردن کے علاقوں کو اسرائیل کا حصہ بنانے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کے جرائم سے قوم تنگ آچکی ہے۔ غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے شہریوں کو بھی پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کا یہ طرز عمل قطعا ناقابل قبول ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی آفیشل ویب سائٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کی سازشوں کا پوری قوت اور تمام وسائل کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں اسرائیلی دشمن کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے بھرپور اور تسلی بخش تبادلہ اسیران ڈیل کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں حسام بدران نے کہا کہ غرب اردن اس وقت سنگین خطرات میں گھر چکا ہے۔ پوری قوم کو غرب اردن کو اسرائیل کا حصہ بنانے سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ حماس اس حوالے سے تمام ممکنہ وسائل کا استعمال کرسکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ غرب اردن کا الحاق روکنے کے لیے مسلح مزاحمت سےبھی گریز نہیں کیا جائے گا۔

حماس رہ نما نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کا ڈھونگ ہمیشہ ناکام رہا ہے۔ آئندہ بھی ایسا ڈھونگ بری طرح ناکام ہوگا۔ فلسطین پر اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کے لیے پوری قوم کو اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ غرب اردن کے علاقوں کو اسرائیل کا حصہ بنانے کے لیے امریکا سے حمایت حاصل کرنا اسرائیلی ریاست کی شکست کا ثبوت ہے۔ حالیہ عرصے کے دوران امریکا کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے عیاں ہوگیا ہے۔

فلسطینی اسیران کی اسرئیلی جیلوں سے رہائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے حماس رہ نما نے کہاکہ ان کی جماعت اور تمام فلسطینی قوتیں اسرائیلی جیلوں میں قید پانے بہن بھائیوں کی رہائی کے لیے ہرسطح پر کوششیں جاری رکھنے کی پابند ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی