اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے گذشتہ روز مصر کی سب سے بڑی اور پرانی دینی درس گاہ جامعہ الازھر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہ نمائوں کے درمیان فلسطین کی موجودہ صورت حال، عرب اور عالم اسلام کے مسائل اور کرونا کی وبا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقعے پر حماس رہ نما نے شیخ الازھر کو ماہ صیام کی مبارک باد پیش کی۔
ٹیلیفونک بات چیت میں حماس رہ نما نے شیخ الازھر کو القدس کو یہودیانے کے اسرائیلی سازشوں، مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکان تقسیم کی اسرائیلی منصوبہ بندی اور دیگر اسرائیلی جرائم پر بریفنگ دی۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا اسرائیل کی طرف سے فلسطین میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ امریکا کے ‘سنچری ڈیل’ منصوبے کو آگے بڑھانے اور اس کے فریم ورک پرعمل درآمد کا حصہ ہے۔