چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں ساڑھے تین لاکھ مزدور بے روزگار

ہفتہ 2-مئی-2020

فلسطینی عوامی کمیٹی برائے انسداد معاشی ناکہ بندی کے چیئرمین جمال الخضری نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے نتیجے میں ساڑھے تین لاکھ فلسطینی محنت کش بے روزگار ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا ہےکہ اسرائیلی پابندیوں اور مسلسل ناکہ بندی کےباعث نہ صرف غزہ بلکہ غرب اردن میں بھی مزدوروں کے روزگار چھن گئے ہیں۔ کرونا کی وبا نے  فلسطینیوں کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے۔

الخضری نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی مزدور طبقے کی بحالی کے لیے خصوصی فنڈ قائم کرے تاکہ غزہ اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں بے روزگاری کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کم کی جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے مزدور گذشتہ 13 سال سے اسرائیل کی بدترین ناکہ بندی اور معاشی پابندیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ غزہ کی پٹی کی مسلسل ناکہ بندی نے عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے اس وقت پوری دنیا اقتصادی بحران کا شکار ہے اور مزدور طبقے کی بحالی کے پروگرامات پیش کیے جا رہے ہیں مگر غزہ کی پٹی کے ساڑھے تین لاکھ محنت کشوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی