اسرائیل کی جیل میں قید کرونا کا شکار ایک فلسطینی نوجوان کے خلاف صہیونی ریاست کی عدالت میں جاری مقدمہ کی کارروائی یہودیوں کے مذہبی تہوار کی وجہ سے آئندہ جمعرات تک ملتوی کردی گئی ہے۔
فلسطینی اسیران میڈیا سینٹر کی رپورٹ کے مطابق کرونا کا شکار محمد حسن کی رہائی سے متعلق تمام اپیلیں اسرائیل نے مسترد کردی ہیں۔ فلسطینی عوامی حلقوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور اسیر کے خاندان کی طرف سے اسرائیلی ریاست سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ کرونا وبا کا شکار ہونے والے محمد حسن کو ضمانت پر رہا کرے تاکہ اس کی مناسب دیکھ بحال اور علاج کیا جاسکے۔
تاہم صہیونی حکام نے حسن کی رہائی سے متعلق تمام اپیلیں مسترد کردیں۔ اس کے خلاف مقدمہ کی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا مگر منگل کے روز یہودیوں کے مذہبی تہوار کی وجہ سے اس کے کیس کی سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کردی گئی ہے۔
رام اللہ سے تعلق رکھنے والے محمد حسن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حراستی مرکز میں حسن کا کرونا کا شکار ہونا سوالیہ نشان ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل دانستہ طور پر فلسطینی قیدیوں کو کروناکا شکار کرنا چاہتا ہے اور اب اسرائیلی زندانوں میں قید چھ ہزار سے زاید فلسطینیوں کی زندگی خطرے میں پڑ چکی ہے۔