شنبه 03/می/2025

کرونا کے متاثرین 3 ملین کے قریب پہنچ گئے، یورپ میں حساس ہفتے کا آغاز

پیر 27-اپریل-2020

یورپ میں کئی ہفتوں سے کرونا کی وبا کے تیزی سے پھیلائو کے بعد بعض ممالک میں نئے کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ دوسری طرف پوری دنیا میں کیسوں کی مجموعی تعداد 29 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 2 لاکھ 3 ہزار افراد اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکا کی ہوپنکنز یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ چین سے پھیلنے والی کرونا کی وبا کا شکار ہونےوالے 8 لاکھ 27 ہزار افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔

اسپین کرونا سے متاثر ہونے والا تیسرا بڑا مل ہے۔ مسلسل چھ ہفتوں کی بندش کےبعد وہاں حالات معمول کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ بچوں کو پہلی بار گھروں سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو ایک گھنٹے کے لیے گھر سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ صبح نو بجے سے رات نوبجے تک بچے اپنے گھر سے ایک کلو میٹر کے فاصلے تک اپنے اقارب کے ساتھ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے جاسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ اسپین نے 14 مارچ کو ملک میں سخت لاک ڈائون کیا تھا۔ لاک ڈائون کا دورانیہ 9مئی تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم اس دوران14 سال سے کم عمر کے بچوں کو محدود سطح پرگھر سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

اسپین میں کروناکے متاثرہ کیسوں کی تعداد دو لاکھ 7 ہزار ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کےدوران 288 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے جب کہ کل ہلاکتوں کی تعداد 23 ہزار 190 ہوگئی ہے۔

اٹلی میں کرونا کےخلاف عوام اور حکومت کی جنگ جاری ہے۔ اطالوی وزیراعظم جوزپے کونٹی کاکہنا ہے کہ کرونا کی وجہ سےآئندہ ستمبر تک اسکول اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

جرمن وزیرخارجہ ھائیکو ماس نے خبردار کیا ہے کہ کرونا کے خطرات موجود ہیں۔ اس لیے کسی پیشگی تیاری کے بغیر سیاحتی مقامات نہیں کھولے جاسکتے۔ انہوں نے کرنا خطرات میں سیاحتی سرگرمیاں شروع کرنے والی کمپنیوں کو سنگین نتائج اور مضمرات پر بھی خبردار کیا۔

چین میں طویل لاک ڈائون کے بعد بعض علاقوں میں اسکول کھول دیئے گئے ہیں۔ اسی ضمن میں ایک اہم پیش رفت یہ ہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کرونا سے صحت یاب ہونے کے بعد آج سے حکومتی ذمہ داریاں سنھبالنے کے لیے دفتر پہنچ گئے۔

مختصر لنک:

کاپی