چهارشنبه 30/آوریل/2025

سعودی جیل میں ایک قیدی کی کرونا سے موت ، فلسطینیوں کی رہائی کا مطالبہ

اتوار 26-اپریل-2020

سعودی عرب کی ایک جیل میں انسانی حقوق کارکن عبداللہ الحامد کی دوران حراست مبینہ طورپر کرونا وبا کی وجہ سے وفات کی خبر سامنے آنے کے بعد سعودی جیلوں میں قید فلسطینی اور اردنی شہریوں کے اہل خانہ میں خوف کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بین الاقوامی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے ماہر مصطفیٰ نصراللہ نے ایک بیان میں کہا کہ عبداللہ الحامد کی وفات کے بعد سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کی زندگی مزید خطرات سے دوچار ہوگئی ہے۔

عمان میں ایک بیان میں مصطفیٰ نصراللہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس پھیلنے کے بعد سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینی اور اردنی شہریوں کا معاملہ مزید سنگین اور مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ عبداللہ الحامد کی وفات کے بعد سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ جیل میں قید ایک سرکردہ دانشور اور انسانی حقوق کارکن عبداللہ الحامد دوران حراست انتقال کرگئے ہیں۔

سعودی عرب کی حکومت نے گذشتہ برس اپریل میں ملک میں موجود سرکردہ فلسطینی اور اردنی شہریوں کی پکڑ دھکڑ شروع کی تھی۔ اس کارروائی میں ایک سو سے زاید فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں حماس کے سعودی عرب میں سابق مندوب ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے انجینیر ھانی الخضری بھی شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی