جمعه 15/نوامبر/2024

"عرب ٹی وی پرنشر ہونے والا ‘ام ھارون’ ٹی وی ڈارمہ تاریخی جرم ہے”

اتوار 26-اپریل-2020

سعودی عرب کے ‘ایم بی سی’ ٹی وی پرنشر ہونے والے’ام ھارون’ نامی ایک متنازع ٹی وی ڈرامے پرفلسطینی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سینیر رہ نما اور اسرائیلی بائیکاٹ مہم کے چیئرمین باسم نعیم نے کہاہے کہ ‘ام ھارون’ ٹی وی سیریز تاریخ کا سنگین جرم ہے۔ اس ڈرامے کی آڑ میں خلیجی ممالک نے صہیونی ریاست کے جرائم پر پردہ ڈالتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ دوستی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ام ھارون ڈرامے کے ذریعے عرب ممالک کے عوام میں اسرائیلی جرائم کے حوالے سے موجود نفرت کوختم کرکے قابض صہیونی ریاست کے بدنما اور مکروہ چہرے کو خوش نما بنا کر پیش کرنا اور صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کی راہ ہموار کرنا ہے۔

انہوں نے عرب ٹی وی پرماہ صیام کی مناسبت سے نشر ہونے والے’ام ھارون’ ڈرامے کو اسرائیل سے دوستی کرنے والے عناصر کی طرف سے ثقافتی یلغار قرار دیا۔

خیال رہے کہ ام ھارون فلم کویتی فن کاروں کی طرف سے تیار کی گئی ہے اور اسے سعودی عرب کے ایم  بی سی ٹی وی نیٹ ورک رمضان ڈرامہ کے عنوان سے نشر کیا جا رہا ہے۔ اس ڈرامے کا مرکزی کردار ایک یہودی لڑکی ہے۔ اس ڈرامے  کا پس منظرعرب ممالک کے عوام میں اسرائیل کے لیے نرم گوشہ پیدا کرنا اور یہودیوں کے ساتھ دوستی کی ہموار کرنا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی